اسپین،10جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)اسپین میں بیل فائٹنگ کے ایک مقابلے کے دوران بیل کے حملے میں 29سالہ فائٹر وکٹر باریو ہلاک ہو گئے ہیں۔رنگ کے اندر فائٹر کی ہلاکت کا یہ رواں صدی میں پیش آنے والا پہلا واقعہ ہے۔ان کی ہلاکت بیل کا سینگھ سینے میں لگنے سے ہوئی ہے۔بل فائٹنگ کا یہ مقابلہ ملک کے مشرقی قصبے ٹریول میں ہو رہا تھا جسے ٹی وی پر براہ راست نشر بھی کیا جا رہا تھا۔سنیچر کو ہی ویلنسیا کے قریب ایک بیل نے دوڑتے ہوئے ایک 28سالہ لڑکے کو کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔اس سے قبل سپین میں ہلاک ہونے والے بل فائٹر کا نام جوش کیوبیرہ تھا جو سنہ 1985میں بیل کے حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔ٹی وی پر حالیہ واقعے کی فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بیل نے خود سے لڑنے والے باریو کو پہلے ہوا میں اچھالا اور پھر ان کے سینے پر وار کیا اور انھیں زور سے زمین پر پٹخا۔وزیراعظم ماریانو راجوئے نے باریو کی ہلاکت کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ صدی میں سپین میں بل فائٹنگ کے مقابلوں میں 33فائٹر سمیت کل 134افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔اس 500سالہ قدیم روایت کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ انسان اور بیل کے درمیان خالص جنگ کا نمونہ ہے، اور اس میں جانور کو زخمی کرنے کے سخت اصول ہیں جن کے تحت اسے اطراف سے زخم نہیں لگایا جا سکتا، اور نہ متعدد افراد مل کر اس پر حملہ کر سکتے ہیں، بلکہ حملہ ایک ایک کر کے کیا جاتا ہے۔لیکن حالیہ برسوں میں اس کھیل کو جانوروں کے حقوق کے کارکنوں کی جانب سے بھی تنقید کا سامنا ہے۔ملک میں ہر سال 2000کے قریب بیلوں کے مقابلے ہوتے ہیں تاہم اب ان کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔سن 2013میں منظور ہونے والے ملکی قانون میں بُل فائٹنگ کا دفاع کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ یہ ہماری قومی ثقافت کا حصہ ہے اور ریاست کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسے محفوظ کرے اور اس کی ترویج کرے۔سپین میں معاشیات کے استاد جون میڈینا کے مطابق بُل فائٹنگ سے سن2013میں 20کروڑ پاؤنڈ تک آمدنی ہوئی۔